حج کی شرائط
حج کی شرائط تين طرح کی ہیں:
1:شرائطِ وجوب
یعنی وہ شرائط جن کی وجہ سے حج واجب ہوجاتا ہے، ایسی شرائط مندرجہ ذیل ہیں : مسلمان ہونا، عاقل ہونا ،بالغ ہونا، آزاد ہونا، حج کا وقت ہونا، سفر کےخرچ پر قادر ہونا(یعنی دوران سفر اور واپسی لوٹنے تک اپنے خرچ کے ساتھ ساتھ اپنے اہل و عیال کے نان نفقہ کی ادائیگی پر بھی قادر ہو) ، سواری پر قادر ہونا۔
2:شرائطِ وجوب اداء
یعنی حج کے فرض ہو جانے کی وہ شرائط جن کے پائے جانے کی وجہ سے حج کی ادائیگی لازم ہوجاتی ہے،ایسی شرائط مندرجہ ذیل ہیں: بدن کا تندرست ہونا،حج پر جانے سے کسی ظاہری رکاوٹ کا نہ ہونا، راستہ کا پُر امن ہونا، اگر حج کرنے والی عورت ہو تو اسکا عدت میں نہ ہونا، عورت کے ساتھ شوہر یا کسی محرم کا ہونا۔
3:شرائطِ صحت
یعنی وہ شرائط جنکی وجہ سے حج کی ادائیگی درست ہوجاتی ہے، ایسی شرائط مندرجہ ذیل ہیں:حج کا احرام ہونا (یعنی حج کی نیت ہونا)، وقت مخصوص یعنی ایام حج کا ہونا، مکان مخصوص کا ہونا، مسلمان ہونا۔
فرضیتِ حج
زندگی میں ایک بار صاحب استطاعت پر حج کی آدائیگی فرض ہے اور اس کے بعد جتنے بھی حج کیے جائیں گے ان کا شمار نفل حج میں ہوگا؛ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ نے رسول کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے نقل کیا ہے: « لوگو! تم پر حج فرض کیا گیا ہے، چنانچہ حج ادا کرو»، صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم نے سوال کیا: "یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم! کیا ہر مسلمان پر ہر سال حج فرض ہے؟" تو رسول کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم خاموش ہو گئے، دوبارہ سہ بارہ یہی سوال کیا گیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا: «اگر میں ہاں کہہ دیتا تو واقعی فرض ہوجاتا اور ایسا تم لوگ نہیں کرپاتے»، پھر کہا «جتنا میں کہوں اتنا سنو، اس سے آگے نہ پوچھو
حج تمتع اور حج قران کرنے والوں کے لئے حج سے پہلے حج کے مہینوں میں عمرہ کرنا ضروری ھے
عمرہ کے فرائض
عمرہ کے دو فرض ہیں:
1:عمرہ کا احرام باندھنا
یعنی مردوں کے لیے دو صاف چادر زیب تن کرنے کے بعد احرام کی نیت کرنا اور تلبیہ پڑھنا۔ (خواتین سلے ہوئے کپڑوں میں ہی احرام کی نیت کرکے تلبیہ پڑھیں۔)
2 بیت اللہ کا طواف کرنا
یعنی مسجدِ حرام میں داخل ہونے کے بعد حجر اسود کو استلام کرنے کے بعد بیت اللہ کے سات چکر لگانا۔
فرض چھوٹ جانے سے عمرہ ادا نہیں ہوگا۔
عمرہ کے واجبات
عمرہ کے دو واجبات ہیں
صفا و مروہ کے درمیان سعی کرنا
صفا اور مروہ کے درمیان اس طرح چکر لگانا کہ صفا سے شروع کرکے مروہ تک ایک چکر پھر مروہ سے صفا تک دوسرا چکر لگانا اسی طرح سات چکر ہورے جرنا
حلق یا قصر کروانا
مردوں کے لیے افعالِ عمرہ سے فارغ ہونے کے بعد سر منڈوانا یا کم از کم چوتھائی سر کے بال ایک پور کے برابر چھوٹے کروانا۔ ملحوظ رہے کہ سر کے چند بال کاٹ لینے سے معتمر نہ احرام سے نکلتا ہے اور نہ ہی واجب ادا ہوتا ہے۔
خواتین کے لیے حلق نہیں ہے، وہ عمرے کے بعد کم از کم چوتھائی سر کے بال ایک پور کے برابر چھوٹے کریں
حج کے فرائض
حج میں تین چیزیں فرض ہیں:
احرام باندھنا یعنی نیت کرنا
وقوفِ عرفات کرنا
میدان عرفات میں نو ذی الحجہ کو زوال آفتاب کے وقت سے دس ذی الحجہ کی صبح صادق تک کسی وقت ٹھہرنا، اگرچہ ایک لمحہ کے لیے کیوں نہ ھو
طوافِ زیارہ کرنا
دس ذی الحجہ سے بارہ ذی الحجہ تک کسی تاریخ کو بیت اللہ کا طواف کرنا
حج کے واجبات
(١) مزدلفہ میں وقوف کے وقت ٹھہرنا
(٢) رمی جمار(شیطان کو کنکریاں مارنا)
(٣) حلق یعنی سر کے بال منڈوانا یا قصر یعنی سر کے بال کتروانا
(۴) صفا و مروہ کے درمیان سعی کرنا
(۵) آفاقی یعنی میقات سے باہر رہنے والے کو طواف وداع کرنا
(۶) حجِ قران اور حج تمتع کرنے والے کے لیے قربانی کرنا
حج کی سنتیں
(۱) مفرد آفاقی اور قارن کو طواف قدوم کرنا
(۲) طواف قدوم یا طواف زیارہ میں مردوں کا رمل اور اضطباع کرنا
(۳)آٹھویں ذی الحجہ کی صبح کو منی کے لیے روانہ ہونا اور وہاں پانچوں نمازیں پڑھنا
(۴)نویں ذی الحجہ کو طلوع آفتاب کے بعد منی سے عرفات کے لیے روانہ ہونا
(۵)عرفات سے غروب آفتاب کے بعد امام حج سے پہلے روانہ نہ ہونا
(۶)عرفات سے واپس ہوکر رات کو مزدلفہ میں ٹھہرنا
(۷)عرفات میں غسل کرنا
(۸)ایام منی میں رات کو منی میں رہنا: