عن ابي هريرة، عن النبي صلى الله عليه وآلہ وسلم يقول: ”تهادوا تحابوا.“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”آپس میں تحفے لیا دیا کرو، اس سے باہم محبت پیدا ہوتی ہے۔“
( أخرجه أبويعلى: و البيهقي فى الكبرىٰ و الدولابي فى الكني)
عیـد کی مناسبت سے اپنے پیـاروں کو تحـفہ دیں آپس میں تحـفہ لیا دیا کریں اور کوئی آپکو تحـفہ دے تو ضرور قبول کیا کریں۔
کیونکہ اس سے آپس میں محبت بڑھتی ہیے*
نبی کریم صلى الله عليه وآلہ وسلم نے فرمایا
*آپس میں تحفہ لیا دیا کرو اس سے آپس میں محبت بڑھتی ہیے*
(الادب المفرد بخاری ٥٩٤ )
✦ *آپکا کـوئی پیـارا آپکو تحـفہ دے تو بدلے میں اسے ضـرور کچھ دیا کریں*
رسول اللہ صلى الله عليه وآلہ وسلم نے فرمایا
*جس شخص کو کوئی چیز (ہدیہ، تحفہ وغیرہ) دی جائے اور اگر اس کے پاس کچھ ہو تو بدلے میں دے۔ اگر اس کے پاس کچھ نہ ہو تو پھر اس کی تعریف کرے ۔جس نے اس کی تعریف کی اس نے اس کا شکریہ ادا کیا*
(سنن ابی داوُد ٤٨١٣)
✦ *جس شخص کے پاس اس کے بھائی کی طرف سے کوئی بھلائی تحفہ بغیر سوال کئے آئے تو وہ اسے قبول کر لے، اسے واپس نہ کرے کیونکہ یہ ایسا رزق ہیے جو اللہ تعالیٰ نے اسے عطا کیا ہیے*
رسول اللہ صلى الله عليه وآلہ وسلم نے فرمایا *جس شخص کے پاس اس کے بھائی کی طرف سے کوئی بھلائی (رقم تحفہ وغیرہ) بغیر سوال کئے آئے، اس میں کوئی حرص نہ ہو تو اسے قبول کر لے، اسے واپس نہ کرے، کیوں کہ یہ ایسا رزق ہیے جو اللہ تعالیٰ نے اسے عطا کیا ہیے* (السلسلة الصحية ١٨٦١)
*✦ کـوئی آپکو تحـفہ دے تو لے لیا کریں اور دعـوت ضرور قبول کیا کریں*
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہیے
کہ *نبی کریم صلى الله عليه وآلہ وسلم نے فرمایا: دعوت دینے والے کی دعوت قبول کیا کرو، تحفہ واپس نہ کیا کرو* (مسند احمد ٩٥٦٨) صحيح
✦ *تحـفہ دیتے ہوئے ہم پر لازم ہے کہ ہم اپـنی اولاد کے سـاتھ انصـاف کریں*
سیدنا نعمان بن بشیررضی اللہ عنہما سے مروی ہیے کہ ان کے والد نے انہیں *ایک تحفہ دیا اور چاہا کہ اس پر نبی صلى الله عليه وآلہ وسلم کو گواہ بنائیں۔ آپ صلى الله عليه وآلہ وسلم نے فرمایا: کیا تم نے اپنے تمام بچوں کو اسی طرح دیا ہے؟ انہوں نے کہا: نہیں رسول اللہ صلى الله عليه وآلہ وسلم نے فرمایا: تم پر یہ لازم ہے کہ تم اپنی اولاد میں انصاف کرو* جس طرح ان کی ذمہ داری ہے کہ تم سےاچھا سلوک کریں۔
السلسلة الصحية ١٩٢٧
✦ *اپنـے پڑوسی کو تحـفہ دیتے ہوئے پہلا حصـہ کسے بھیجیں *
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہیے کہ *میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلى الله عليه وآلہ وسلم میرے دو پڑوسی ہیں میں کس کو پہلے حصہ بھیجوں؟ آپؐ صلى الله عليه وآلہ وسلم نے فرمایا جس کا دروازہ تجھ سے نزدیک ہو*۔
(صحیح بخاری ٢٤٢٣)
سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہیے کہ *رسول صلى الله عليه وآلہ وسلم ہدیہ قبول کرلیتے تھے اور اس کا بدلہ کرتے۔ اسکا بدل بھی دیا کرتے تھے*
(سنن ابی داوُد ٣٥٣٦)
* تحـفہ ضرور قبـول کیا کریں اور اسـکا بدل بھی دیـا کریں*