* قادیانیت اور ملعون مرزا قادیانی*
*قادیانیوں اور دوسرے کافروں میں فرق*
فتنۂ قادیانیت کوئی معمولی فتنہ نہیں بلکہ دورِ حاضر کا سب سے بڑا فتنہ ھے یہ ایسا نحوست بھرا فتنہ ھے جو لاکھوں لوگوں کا ایمان لوٹ چکا ھے اس فتنہ کے سبب بہت سے پڑھے لکھے لوگ اپنے ایمان سے محروم ھو چکے ھیں۔ بعض تو پورے پورے خاندان ھی اس کی بھینٹ چڑھ چکے ھیں بلکہ بعض خاندانوں میں تو یہ نحوست دوسری تیسری اور چوتھی پشت تک بھی چلی گئی ھے مرزا ملعون کے شہر قادیان کے قریب علاقوں میں تو بعض پورے پورے گاؤں اس کا شکار ھو گئے ھیں اور یہ فتنہ برصغیر سے نکل کر دوسرے ممالک میں بھی پہنچ چکا ھے خاص کر آفریقہ کے غریب ممالک میں اس کا کافی زور ھے پاکستان اور کئی مسلم ممالک میں قادیانیوں کو کافر قرار دیا جا چکا ھے لیکن یہ پھر بھی اپنے آپ کو مسلم کہلانے پر بضد ھیں
بعض لوگ خیال کرتے ھیں کہ جب قادیانیوں کو کافر قرار دے دیا گیا ھے اور اب وہ غیر مسلم ھیں تو دوسرے غیر مسلموں کی طرح ان سے میل جول اور تعلق رکھنے میں کیا ھرج ھے تو گذارش یہ ھے کہ اس میں تو کسی قسم کے کسی بھی شک وشبہہ کی گنجائش نہیں کہ قادیانی بالاتفاق غیر مسلم ھیں اس کے علاوہ اور بہت سے مذاھب سے تعلق رکھنے والے لوگ ھیں جن میں اھل کتاب اور غیر اھل کتاب قومیں شامل ھیں وہ بھی بالاتفاق غیر مسلم ھیں لیکن قادیانی اور دوسرے غیر مسلموں میں ایک واضح فرق موجود ہے اسی فرق کی بنا پر دوسرے غیر مسلموں کے ساتھ میل ملاپ اورضروری تعلقات کی تو اسلام میں اجازت ہے لیکن قادیانیوں کے ساتھ ایسے کسی تعلق کی قطعی اجازت نہیں ہے۔ یہ آجازت کیوں نہیں ھے؟ یہ ایک سوال ھے جس کا جواب یہ ھے کہ قادیانی نہ صرف کافر بلکہ مرتد اور زندیق بھی ہیں، مرتد وہ ہوتا ہے جو اسلام کو ترک کر کے کوئی اور مذہب اختیار کر لے اور زندیق وہ ہوتا ہے جو اپنے کفریہ عقائد کو اسلام کا نام دے اور اپنے آپ کو مسلمان ظاھر کرے لہذا ایسے لوگ اسلام کے باغی ہیں،اور جس طرح کسی ملک کاباغی کسی رو رعایت کا مستحق نہیں ہوتا بلکہ جو لوگ ان لوگوں کے ساتھ میل جول رکھیں وہ بھی قابل گرفت ہوتے ہیں، ٹھیک اسی طرح چونکہ قادیانی بھی زندیق اور مرتد ہیں تو اسلامی تعلیمات کے رو سے کسی رو رعایت اور میل ملاپ کے مستحق نہیں ھیں چنانچہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہود و نصاریٰ کے ساتھ تعلق رکھا اور اُن کے ساتھ معاہدے بھی کیے مگر مدعیان نبوت (اسود عنسی اور مسیلمہ کذاب)کے ساتھ نہ صرف تعلقات کو ناجائز قرار دیا، بلکہ حضرت فیروز دیلمی رضی اللہ عنہ کے ذریعہ اسود عنسی کا کام تمام کرایا اور مسیلمہ کذاب کو حضرت صدیق اکبر رضی اللہ عنہ نے اپنے زمانۂ خلافت میں ٹھکانے لگایا۔
دوسرے کافر اپنے کفر کا برملا اعتراف کرتے ہیں اور اپنے آپ کو غیر مسلم اور مسلمانوں سے الگ قرار دیتے ہیں، جبکہ قادیانی عقائد پر ملمع سازی کرکے مسلمانوں کو دھوکہ دیتے ہیں ۔ ان دونوں قسم کے کافروں کو مندرجہ ذیل مثال سے سمجھیے :-
سب کو یہ مسئلہ تو آچھی طرح معلوم ہے کہ شریعتِ اسلامیہ میں شراب ممنوع و حرام ہے۔ شراب کا پینا، پلانا ، لانا لیجانا ، اس کا بنانا، اس کا بیچنا سب حرام ہیں اور یہ بھی معلوم ہے کہ شریعت میں خنزیر کا گوشت حرام اور نجس العین ہے۔ اس کا گوشت فروخت کرنا، لینا دینا، کھانا پیناقطعی حرام ہے۔
اب ایک آدمی وہ ہے جو شراب فروخت کرتا ہے لیکن یہ کہہ کر فروخت کرتا ھے کہ “یہ شراب ھے” یہ شخص بھی یقیناً مجرم ہے لیکن ایک دوسرا آدمی ہے جو شراب فروخت کرتا ہے اور مزید ستم یہ کرتا ہے کہ شراب پر زمزم کا یا کسی حلال مشروب کا لیبل چپکاتا ہے یعنی شراب بیچتا ہے اس کو زم زم یا کوئی حلال مشروب کہہ کر،
اب شراب کے بیچنے کے اعتبار سے تو مجرم دونوں ھی ہیں لیکن ان دونوں مجرموں کے درمیان کیا فرق ہے؟ وہ آپ خوب سمجھتے ہیں۔ اسی طرح آدمی خنزیر کا گوشت فروخت کرتا ہے مگر اس کو خنزیر کہہ کر فروخت کرتا ہے۔ وہ صاف صاف کہتا ہے کہ یہ خنزیر کا گوشت ہے جس کو لینا ہے لے جائے اور جو نہیں لینا چاہتا وہ نہ لے۔یہ شخص بھی خنزیر کا گوشت بیچنے کا بہرحال مجرم ہے لیکن اس کے مقابلے میں ایک دوسرا شخص ہے جو خنزیر یا کتے کا گوشت فروخت کرتا ہے لیکن بکری کا گوشت کہہ کر فروخت کرتا ھے
بلاشبہہ مجرم وہ بھی ہے جو خنزیر یا کتے کا گوشت بتا کر فرخت کرتا ھے اور مجرم یہ بھی ھے جو خنزیر کے گوشت کو بکری کا گوشت کہہ کر فروخت کرتا ھے دونوں ھی مجرم ہیں لیکن ان دونوں کے جرم کی نوعیت میں زمین و آسمان کافرق ہے۔ ایک حرام کو بیچتا ہے۔ اس حرام کے نام سے، جس کے نام سے بھی مسلمان کو گھن آتی ہے اور دوسرا اسی حرام کو بیچتا ہے۔ حلال کے نام سے، جس سے ہر شخص کو دھوکہ ہوسکتا ہے اور وہ اس کے ہاتھ سے خنزیر کا گوشت خرید کر اوراسے حلال اور پاک سمجھ کر کھاسکتا ہے۔ پس جو فرق خنزیر کو خنزیر کہہ کر بیچنے والے کے درمیان اور خنزیر کو بکری یا دنبہ کہہ کر بیچنے والے کے درمیان ہے۔ ٹھیک وھی فرق یہودیوں، عیسائیوں، ہندوؤں، سکھوں وغیرہ کے درمیان اور قادیانیوں کے درمیان ہے۔ کفر ہر حال میں کفر ہے۔ اسلام کی ضد ہے لیکن دنیا کے دوسرے کافر اپنے کفرپر اسلام کا لیبل نہیں چپکاتے اور لوگوں کے سامنے اپنے کفر کو اسلام کے نام سے پیش نہیں کرتے مگر قادیانی اپنے کفر پر اسلام کا لیبل چپکاتے ہیں اور مسلمانوں کو دھوکہ دیتے ہیں کہ یہ اسلام ہے اور ھم مسلمان ھیں اور اپنے طور طریقوں سے بھی اپنے آپ کو مسلمان ظاھر کرتے ھیں یہی وجہ ھے کہ ان کے ساتھ تعلق رکھنے کی آجازت نہیں ھے
آج بھی اگر قادیانی اعلان کر دیں کہ ھم مسلمان نہیں ھیں اسلام سے ھمارا کوئی تعلق نہیں ھمارا مذھب اسلام سے بالکل الگ ھے اس مذھب کو وہ اسلام کے علاوہ کوئی بھی نام دے دیں شعائرِ اسلام سے لا تعلق ھو جائیں تو اسلامی ریاست میں ان کے حقوق بھی وھی ھوں گے جو دوسرے غیر مسلموں کے ھیں
اس سے بھی بہتر یہ ھے کہ وہ اس خود ساختہ جھوٹے مذھب سے کنارہ کش ھو جائیں سچی توبہ کر لیں ملعون مرزا پر لعنت بیجھیں اور سچے دل سے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ختم نبوت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم )پر ایمان لے آئیں اور آغوشِ اسلام میں داخل ھو جائیں تو وہ پوری دنیا کے مسلمانوں کے بھائی ھوں گے اور ھر جگہ ان کو مسلمانوں کے حقوق خود بخود ملیں گے اور ان شاء اللہ آخرت میں رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شفاعت نصیب ھو گی اور وہ اُخروی زندگی میں کامیاب ھو جائیں گے ھم دعاگو ھیں کہ اللہ پاک انھیں ھدایتِ کاملہ نصیب فرما دے
آمین یا رب العالمین
جاری ہے.....