مستحب اور مباح کی تعریف

 *مستحب کی تعریف *

یہ وہ فعل ہے جس کا ثبوت بھی ظنی ہو اور اس کی دلیل بھی ظنی ہوشریعت اسلامی کی اصطلاح میں مستحب وہ ہے جس کو حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے یا آپ کے صحابہ نے کیا ہو یا اس کو اچھا خیال کیا ہو یا تابعین نے اس کو اچھا سمجھا ہو۔ لیکن اس کو ہمیشہ یا اکثر نہ کیا ہو بلکہ کبھی کیا اور کبھی ترک کیا ہو۔ اس کا کرنا ثواب ہے اور نہ کرنا گناہ نہیں۔ اس کو سنت زائدہ یا عادیہ یا سنت غیر مؤکدہ بھی کہتے ہیں اور فقہا کے نزدیک نفل بھی کہتے ہیں۔ بعض نے سنت غیر مؤکدہ اور مستحب کو الگ الگ بیان کیا ہے اور تھوڑا فرق کیا ہے[1] اسلامی فقہ میں مستحب کی اصطلاح خلافِ اولی کے بالعکس ہے۔ 

جیسے وضو میں دائیں عضو کو پہلے دھونا، وضو سے پہلے بسم اللہ پڑھنا وغیرہ


*مباح کی تعریف*


مباح وہ کام ہے جس میں فعل (کرنا) اور ترک فعل (نہ کرنا) دونوں مساوی ہوں اور کسی ایک کی دوسرے پر ترجیح نہ ہو کبھی کسی کام کا مباح ہونا منصوص (نص سے ثابت) ہوتا ہے اور کبھی اس کی اباحت پر صاف تصریح نہیں ہوتی بلکہ جس فعل کی شریعت میں طلب یا ممانعت نہ ہو وہ مباح ہوتا ہے، وہ کام جو شرعاً حلال ہو نہ حرام اسے مباح کہتے ہیں۔ مثلاً لذیذ کھانے کھانا اور نفیس کپڑے پہننا، وغیرہ

Share: