ایک مرتبہ دو حضرات ایک امیر آدمی کے پاس خیرات کے کام کے لیے چندہ مانگنے گئے۔وہ شخص اس وقت دو موم بتیوں کی روشنی میں کچھ لکھ رہا تھا۔جونہی یہ دو حضرات اس کے کمرے میں داخل ہوئے تو اس آمیر آدمی نے فوراً ایک موم بتی بجھا دی ان حضرات نے اس کی یہ حرکت دیکھی تو آپس میں سرگوشیاں کرنے لگے کہ ایسے آدمی سے انہیں کچھ وصول ھونا مشکل لگتا ھے تاھم انہوں نے چندہ کی اپیل کر ھی دی تو اس آمیر آدمی نے انھیں بیس اشرفیاں بطور چندہ کے دیں جو اس وقت کے اعتبار سے خاصی رقم تھی وہ حضرات بہت حیران ھوئے آمیر آدمی نے حیرانگی کی وجہ پوچھی تو ایک صاحب نے اس سے کہا:ھم آپ سے چندہ لے کر خوش بھی ہوئے ہیں اور حیران بھی۔کیوں کہ ھمیں آپ سے ایک کوڑی بھی ملنے کی توقع نہ تھی۔امیر آدمی نے پوچھا :وہ کیوں؟انہوں نے کہا کہ ھماری آمد پر آپ نے جو ایک موم بتی بجھا دی تھی تو ہم نے خیال کیا جو شخص اس قدر کنجوس ھے کہ ایک موم بتی بھی تھوڑی دیر کے لئے برداشت نہیں کر سکتا تو اس کے یہاں سے ہمیں کچھ وصول نہیں ہو گا۔
اس امیر آدمی نے کہا درآصل یہی وہ سبب ہے جس کی وجہ سے میں آپ کو اتنی رقم خیرات کے طور پر دینے کے قابل ہو گیا ہوں۔میں کفایت شعاری پر عمل پیرا ہو کر پیسہ بچاتا ہوں،تا کہ نیک کاموں میں صرف کر سکوں۔
جب میں لکھ رھا تھا تو مجھے روشنی کے لئے دو بتیوں کی ھی ضرورت تھی لیکن تمہارے ساتھ باتیں کرنے کے لیے تو ایک ہی موم بتی کی روشنی کافی تھی اس لئے میں نے ایک موم بتی بجھا دی تاکہ فضول میں موم بتی خرچ نہ ھو
※※※ وخیرات کے لئے کفایت شعاری*
ایک مرتبہ دو حضرات ایک امیر آدمی کے پاس خیرات کے کام کے لیے چندہ مانگنے گئے۔وہ شخص اس وقت دو موم بتیوں کی روشنی میں کچھ لکھ رہا تھا۔جونہی یہ دو حضرات اس کے کمرے میں داخل ہوئے تو اس آمیر آدمی نے فوراً ایک موم بتی بجھا دی ان حضرات نے اس کی یہ حرکت دیکھی تو آپس میں سرگوشیاں کرنے لگے کہ ایسے آدمی سے انہیں کچھ وصول ھونا مشکل لگتا ھے تاھم انہوں نے چندہ کی اپیل کر ھی دی تو اس آمیر آدمی نے انھیں بیس اشرفیاں بطور چندہ کے دیں جو اس وقت کے اعتبار سے خاصی رقم تھی وہ حضرات بہت حیران ھوئے آمیر آدمی نے حیرانگی کی وجہ پوچھی تو ایک صاحب نے اس سے کہا:ھم آپ سے چندہ لے کر خوش بھی ہوئے ہیں اور حیران بھی۔کیوں کہ ھمیں آپ سے ایک کوڑی بھی ملنے کی توقع نہ تھی۔امیر آدمی نے پوچھا :وہ کیوں؟انہوں نے کہا کہ ھماری آمد پر آپ نے جو ایک موم بتی بجھا دی تھی تو ہم نے خیال کیا جو شخص اس قدر کنجوس ھے کہ ایک موم بتی بھی تھوڑی دیر کے لئے برداشت نہیں کر سکتا تو اس کے یہاں سے ہمیں کچھ وصول نہیں ہو گا۔
اس امیر آدمی نے کہا درآصل یہی وہ سبب ہے جس کی وجہ سے میں آپ کو اتنی رقم خیرات کے طور پر دینے کے قابل ہو گیا ہوں۔میں کفایت شعاری پر عمل پیرا ہو کر پیسہ بچاتا ہوں،تا کہ نیک کاموں میں صرف کر سکوں۔
جب میں لکھ رھا تھا تو مجھے روشنی کے لئے دو بتیوں کی ھی ضرورت تھی لیکن تمہارے ساتھ باتیں کرنے کے لیے تو ایک ہی موم بتی کی روشنی کافی تھی اس لئے میں نے ایک موم بتی بجھا دی تاکہ فضول میں موم بتی خرچ نہ ھو
※※※ وخیرات کے لئے کفایت شعاری*
ایک مرتبہ دو حضرات ایک امیر آدمی کے پاس خیرات کے کام کے لیے چندہ مانگنے گئے۔وہ شخص اس وقت دو موم بتیوں کی روشنی میں کچھ لکھ رہا تھا۔جونہی یہ دو حضرات اس کے کمرے میں داخل ہوئے تو اس آمیر آدمی نے فوراً ایک موم بتی بجھا دی ان حضرات نے اس کی یہ حرکت دیکھی تو آپس میں سرگوشیاں کرنے لگے کہ ایسے آدمی سے انہیں کچھ وصول ھونا مشکل لگتا ھے تاھم انہوں نے چندہ کی اپیل کر ھی دی تو اس آمیر آدمی نے انھیں بیس اشرفیاں بطور چندہ کے دیں جو اس وقت کے اعتبار سے خاصی رقم تھی وہ حضرات بہت حیران ھوئے آمیر آدمی نے حیرانگی کی وجہ پوچھی تو ایک صاحب نے اس سے کہا:ھم آپ سے چندہ لے کر خوش بھی ہوئے ہیں اور حیران بھی۔کیوں کہ ھمیں آپ سے ایک کوڑی بھی ملنے کی توقع نہ تھی۔امیر آدمی نے پوچھا :وہ کیوں؟انہوں نے کہا کہ ھماری آمد پر آپ نے جو ایک موم بتی بجھا دی تھی تو ہم نے خیال کیا جو شخص اس قدر کنجوس ھے کہ ایک موم بتی بھی تھوڑی دیر کے لئے برداشت نہیں کر سکتا تو اس کے یہاں سے ہمیں کچھ وصول نہیں ہو گا۔
اس امیر آدمی نے کہا درآصل یہی وہ سبب ہے جس کی وجہ سے میں آپ کو اتنی رقم خیرات کے طور پر دینے کے قابل ہو گیا ہوں۔میں کفایت شعاری پر عمل پیرا ہو کر پیسہ بچاتا ہوں،تا کہ نیک کاموں میں صرف کر سکوں۔
جب میں لکھ رھا تھا تو مجھے روشنی کے لئے دو بتیوں کی ھی ضرورت تھی لیکن تمہارے ساتھ باتیں کرنے کے لیے تو ایک ہی موم بتی کی روشنی کافی تھی اس لئے میں نے ایک موم بتی بجھا دی تاکہ فضول میں موم بتی خرچ نہ ھو
※※※