کیلے کا چھلکہ اور ایک واقعہ


میں اللہ رب العزت کا جتنا شکر ادا کروں وہ کم ہے کہ اس مالک رحمن و رحیم نے مجھے ایسے فیسبک دوست عطا فرمائے ہیں جن میں اکثریت قابل پڑھے لکھے اور اپنے اپنے شعبہ جات کے ماہر ہیں- میں کوئ بھی مسئلہ شیئر کروں یا کوئ پوسٹ لگاوں ان پر ایسے ایسے گرانقدر کمنٹس آتے ہیں جو اپنے اندر بذات خود ایک پوسٹ یا معلومات کا خزانہ ہوتے ہیں- بے شمار احباب کو فائدہ ہوتا ہے- کل میں نے ایک پوسٹ اگزیما داد چنبل کے علاج پر لگائ تھی جس پر ہمارے دوست جناب جاوید اختر آرائیں   نے ایک ایسا کمنٹ دیا کہ جس کو پڑھ کر بخدا مجھ پر سجدہ شکر واجب ہوگیا ہے کہ قربان جاؤں اس مالک کی قدرت و رحمت کے کہ اس نے کیسی کیسی بے وقعت چیزوں میں انسان کے لئے کیسے کیسے جواہر پوشیدہ رکھے ہیں- اب آپ ہمارے دوست کا کمنٹ پڑھئے- 


خان صاحب

آپ کی اجازت سے میں اپنی بہن کے بچے کا تذکرہ کرنا چاہتا ہوں جو کینیڈا میں پیدا ہوا وہیں مقیم ہے- پیدائش کے پہلے سال سے جلدی امراض کا شکار ہو گیا

حکومت کی طرف سے بہترین علاج کی سہولت موجود تھی ،اچھے سے اچھا علاج ہوتا رہا اور مرض بڑھتا گیا جوں جوں دوا کی-

ڈاکٹروں نے کہا جب یہ دو سال کا ہوجائے گا تو ٹھیک ہوجائے گا

مگر کوئی فائدہ نا ہوا، کارٹزون اسٹیرائد اینٹی بائیوٹک سب کچھ استعمال کیا کوئی فائدہ نہ ہوا، پھر ڈاکٹروں نے کہا چار سال کا ہوگا تو ٹھیک ہوجائے گا، چار،  پانچ چھ سات آٹھ سال کا ہوگیا سارا گھر تھک گیا خود بچہ بھی انتہائی تکلیف میں تھا نہ اسکول جاسکتا تھا نہ بچوں کے ساتھ کھیل سکتا تھا، سارے جسم پر ایکزیما جیسے تکلیف دہ نشانات تھے-

پھر ایک دن بہن نے ساری دوائیں ساری کریمیں بند کر کے کسی مہربان کے مشورے پر

🍌 کیلے کے چھلکے کا اندر والا حصہ جسے بنانا پیل کہتے ہیں لگانا شروع کیا دن میں کئی کئی بار سارے جسم پر لگایا- اللہ کریم نے کرم کر دیا ایک ہفتے میں حیرت انگیز طور پر آرام آنے لگا اور چند ماہ کے مسلسل استعمال سے بچہ مکمل طور پر ٹھیک ہوگیا- اس کے بعد ہم نے یہ علاج ہزاروں لوگوں کو بتایا- شدید کیفیت میں دن میں پانچ بار ہر نماز کے وضو کے بعد لگانے کا بتایا- خود اپنے گھر میں استعمال کیا جلد کی کسی بھی تکلیف کا شافی علاج پایا- جو چاہے تجربہ کر لیں- 

چہرے کے دانے پمپلز چھائیاں نشانات ایکزیما خارش داد چمبل خشکی،  ایڑی کا پھٹنا شوگر کی وجہ سے پاؤں میں جلن اور درد کی تکلیف کا ھونا گویا ہر مسئلے کا بہترین آزمودہ حل ہے- اب توہم کہتے ہیں کہ میرا بس چلے تو

کیلے کا چھلکا کچرے میں پھینکنے والے کو جیل میں بند کردوں-

ہمارے گھر میں اکثر کیلے کے چھلکے ایک ایک انچ کے سائز میں کاٹ کر کسی بکس میں ڈال کر فریز کر دیتے ہیں- جب ضرورت ہو استعمال کر سکتے ہیں- کوئی دانہ بڑا پس والا ہو تو چھلکا چپکا کر اوپر میڈیکل ٹیپ لگا دیں، ان شاء اللہ رات ہی رات میں حیرت انگیز فائدہ ہو گا- 

کیلے کا چھلکا ڈائرکٹ لگا سکتے ہیں یا اندر کا گودا کسی بٹر نائف سے نکال کر کسی ڈبیا میں رکھ کر فریز کر سکتے ہیں- فریز کرنے سے اس کا رنگ ڈارک ہوجائے گا لیکن یہ کام کرے گا مگر بہتر نتائج کے لئے تازہ چھلکا لگایا جائے اور پھل مریض کو کھلا دیا جائے- 

جن لوگوں کو اس علاج کی افادیت میں شک ہو تو  ایسا کیجئے کہ جسم کے صرف ایک سب سے زیادہ متاثرہ حصے پر دن میں پانچ بار ہر نماز کے وضو کے بعد بنانا پیل لگا لیں اور ایک ہفتے بعد اس جگہ اور دوسری جگہوں کا فرق دیکھ لیں اور جب فرق نظر آجائے یقین محکم ہوجائے پھر انتظار کیسا اور سارے جسم پر لگایا جائے- دن میں پانچ بار ضرور لگائیں-اللہ کریم ہے، ان شاء اللہ خیر ہوگی-

واللہ اعلم باالصواب

Share: