حصولِ رزق کے روحانی دروازے


اللہ تعالی نے رزق کے بیشمار ذرائع پیدا فرمائے ھیں تاکہ یہ حضرت انسان ان ذرائع سے رزقِ حلال حاصل کرسکے اسی طرح اللہ تعالیٰ نے حصولِ رزق کے  روحانی دروازے بھی مقرر کئے ہیں اور ان کی چابیاں بھی بنائی ہیں جس کسی نے یہ چابیاں حاصل کرلیں وہ ان شاء اللہ کبھی تنگدست نہیں رہے گا حصولِ رزق کے کچھ روحانی دروازے مندرجہ زیل ھیں:-


پہلا دروازہ

رزق کا پہلا دروازہ نماز ہے جو لوگ نمازوں کا اھتمام کرتے ھیں رب کریم ان کی روزی کی تنگی کو دور فرما دیتے ھیں اس کے برعکس جو لوگ نماز  اھتمام کے ساتھ نہیں پڑھتے ان کے رزق میں سے برکت اٹھا لی جاتی ہے وہ پیسہ ہونے کے باوجود بھی پریشان ھی رہتے ہیں 


دوسرا دروازہ

رزق کا دوسرا دروازہ استغفار کرنا ہے جو انسان زیادہ سے زیادہ استغفار کرتا ہے توبہ کرتا ہے اس کے رزق میں اضافہ ہو جاتا ہے اور اللہ تعالی اسے ایسی جگہ سے رزق دیتا ہے جہاں سے کبھی اس نے سوچا بھی نہیں ہوتا


تیسرا دروازہ

رزق کا تیسرا دروازہ صدقہ  کرنا ہے ، اللہ تعالی نے فرمایا کہ تم اللہ کی راہ میں جو خرچ کرو گے اللہ اس کا بدلہ دے کر رہے گا، انسان جتنا دوسروں پر خرچ کرے گا اللہ تعالی  اسے دس گنا بڑھا کر دے گا 


چوتھا دروازہ

رزق کا چوتھا دروازہ تقویٰ اختیار کرنا ہے جو لوگ گناہوں سے دور رہتے ہیں اللہ تعالی ان کیلئے آسمان سے رزق کے دروازے کھول دیتے ہیں 


پانچواں دروازہ

رزق کا پانچواں دروازہ نفلی عبادت کی کثرت ہے جو لوگ زیادہ سے زیادہ نفلی عبادت کرتے ہیں اللہ  تعالی ان پر تنگدستی کے دروازے بند کر دیتے ہیں اللہ تعالی کہتا ہے اگر تو عبادت میں کثرت نہیں کرے گا تو میں تجھے دنیا کے کاموں میں الجھا دوں گا، لوگ سنتوں اور فرض پر ہی توجہ دیتے ہیں نفلی عبادت چھوڑ دیتے ہیں جس سے رزق میں تنگی ہوتی ہے 


چھٹا دروازہ

رزق کا چھٹا دروازہ حج اور عمرہ کی کثرت کرنا ھے  ، حدیث میں آتا ہے حج اور عمرہ گناہوں اور تنگدستی کو اس طرح دور کرتے ہیں جس طرح آگ کی بھٹی سونا چاندی کی میل دور کر دیتی ہے 


ساتواں دروازہ

رزق کا ساتواں دروازہ  رشتہ داروں کے ساتھ اچھے سلوک سے پیش آنا ھے ایسے رشتہ داروں سے بھی ملتے رہنا جو آپ سے قطع تعلق ہوں رشتے داروں کے ساتھ صلہ رحمی کرنا  اور ان کے حقوق ادا کرتے رھنا عمر اور رزق میں برکت کا بہت بڑا سبب ھے اور رشتے داروں سے بغیر کسی دینی وجہ کے قطع تعلقی کرلینا دنیا وآخرت میں زبردست خسارے کا سبب ھے


آٹھواں دروازہ

رزق کا آٹھواں دروازہ  کمزوروں کے ساتھ صلہ رحمی کرنا ہے غریبوں کے غم بانٹنا، مشکل میں ان کے کام آنا اللہ تعالی کو بہت پسند ہے 


نوواں دروازہ

رزق کا نوواں دروازہ اللہ   تعالی پر توکل کرنا ہے جو شخص یہ یقین رکھے کہ اللہ تعالی دے گا تو اسے اللہ تعالی ضرور دے گا اور جو شک کرے گا وہ پریشان ہی رہے گا 


دسواں دروازہ

رزق کا دسواں دروازہ اللہ تعالی کا شکر ادا کرنا ہے انسان جتنا شکر ادا کرے گا اللہ تعالی رزق کے دروازے کھولتا چلا جائے گا 


گیارہواں دروازہ

رزق کا گیارہواں دروازہ ہے گھر میں مسکرا کر داخل ہونا اور السلام علیکم کہنا ھے،، گھر میں مسکرا کر داخل ہونا سنت بھی ہے حدیث شریف کا مفہوم  ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ فرماتا ہے کہ میں اس شخص کا رزق بڑھا دوں گا جو شخص  گھر میں مسکرا کر داخل ہو  اور السلام علیکم کہے 


بارہواں دروازہ

رزق کا بارہواں دروازہ ماں باپ کی فرمانبرداری کرنا ہے ایسے شخص پر کبھی رزق تنگ نہیں ہوتا جو شخص  والدین کا فرمانبردار ھو اللہ پاک اس کو دینی اور دنیاوی نعمتوں سے نوازتے ھیں اس کے اولاد اور رزق میں برکت ھوتی ھے اس کے برعکس جو شخص والدین کا نافرمان ھو اس کے مال اولاد اور رزق میں برکت نہیں رھتی ھر وقت پریشانیوں میں گِھرا رھتا ھے


تیرہواں دروازہ

رزق کا تیرہواں دروازہ ہر وقت باوضو رہنا ہے جو شخص ہر وقت نیک نیتی کیساتھ باوضو رہے تو اس کے رزق میں کمی نہیں ھوتی


چودہواں دروازہ

رزق کا چودہواں دروازہ چاشت کی نماز پڑھنا ہے جس سے رزق میں برکت ھوتی ہے حدیث میں ہے چاشت کی نماز رزق کو کھینچتی ہے اور تنگدستی کو دور بھگاتی ہے 


پندرہواں دروازہ

رزق کا پندرہواں دروازہ ہے روزانہ سورہ واقعہ پڑھنا ۔۔ اس سے رزق بہت بڑھتا ہے


سولھواں دروازہ

رزق کا سولھواں دروازہ اللہ تعالی  سے دعا مانگنا ھے جو شخص جتنا صدق دل سے اللہ  تعالی سے مانگتا ہے اللہ  تعالی اس کو بہت نوازتے ہیں۔اللہ تعالی سے ھر وقت مانگتے رھنا چاھیے کیونکہ تمام انسان اللہ کے سامنے فقیر ھیں اور فقیر کا کام ھی مانگنا ھے اللہ تعالی بھی مانگنے والے سے خوش ھوتے ھیں اور اسے اپنی رحمتوں اور برکتوں سے نوازتے ھیں

※※※※ 

Share: