اس پر فتن دور میں اپنے ایمان کی حفاظت کیجیے


آج کل ہر قسم کے علماء  کرام کو غلط ثابت کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے

*چاہے علماء کا تعلق سیاست سے ہو*

*تبلیغ سے ہو*

*چاند دیکھنے سے ہو*

*جہاد سے ہو*

*معیشت سے ہو*

*معاشرت سے ہو*

*یا عام درس و تدریس سے ہو*


عوام کو بتایا یہ جا رہا ہے کہ ہر فساد کی جڑ  *مولوی* ہے۔


میڈیا پر ایک عام فاحشہ عورت کو علماء کے مقابلے میں بٹھا دیا جاتا ہے جس کے پاس کوئی دلیل تو ہوتی نہیں لیکن اسلامی قوانین کے خلاف ہرزہ سرائی کرتی رہتی ہے اور گالم گلوچ سے کام چلاتی ہے۔

یاد رہے یہ رویہ صرف دینی تعلیم کے لوگوں کے ساتھ ہی روا رکھا جاتا ہے جب کے دنیاوی تعلیم کے لوگوں کو متنازعہ نہیں بنایا جاتا ۔ صاف ظاہر ھے کہ یہ سب اس لئے ھے تاکہ عوام کے دلوں سے علماء کی محبت ختم ہو جائے۔

ہمارے سیاست دان ،ہمارے اینکر پرسن ، ہمارے کالم نگار اور اب تو ہماری بعض عوام بھی، حتی کہ جس  کو استنجے کا شرعی طریقہ نہیں آتا وہ بھی علماء کے خلاف ہرزه سرائی والی زبان استعمال کرتا ہے ۔نتیجتاً عوام کے دل سے علماء کی قدر نکلتی جا رہی ہے۔

یہ کفار کی  بهت بڑی سازش ہے کیونکہ براہِ راست تو وہ دین پر حملہ نہیں کر سکتے پہلے عوام اور علماء کا رشتہ توڑیں گے۔

پھر جب علماء کی قدر عوام کے دل سے نکل جائے گی اور عوام کا تعلق علماء سے کٹ جائے گا تو عوام کو اچھائی یا برائی بتانے والا کوئی نہیں ہوگا 

کیونکہ علماء کے پاس تو عوام جانا ہی چھوڑ دیں گے۔

تو پھر لوگوں کے دلوں میں اسلام کے بارے میں شکوک شبہات پیدا کیے جایں گے اور لوگوں کو بتایا جائے گا کے اصل فساد کی جڑ  نعوذ باللہ اسلام ہے۔

لہذا سنبھل جائیں اور اپنے دین کی حفاظت کی خاطر علماء کی عزت کریں اور کروائیں۔

حضور ﷺ کا سارا ترکہ علماء کے پاس ہے 

حدیث پاک کا مفہوم ہے

*علماء انبیاءکے وارث ہیں*

اللہ رب العزت ہمیں ہر قسم کے فتنوں سے محفوظ فرمائے

آمین ثم آمین یا رب العالمین

Share: