آج کے والدین کے عام الفاظ
(چھوڑو ابھی 18 سال ہی کا تو ہے۔بچہ ہے ۔لائف کو انجوائے کرنے دو۔ ابھی تو اسکے کھیلنے کھودنے کے دن ہیں، آدھی رات کو گھر سے غائب، فارغ ہے گھر میں بور ہوجاتا ہے وغیرہ و غیرہ
آئیے تاریخ کی نظر سے دیکھتے ہیں مسلمان بچوں نے کتنی عمر میں کیا کیا کارنامے سر انجام دیئے تا کہ ہم اس دھوکے سے نکل جائیں
اندلس (اسپین )کا فاتح عبدالرحمن الداخل رحمہ اللہ - عمر 21 سال
قسطنطنیہ کا فاتح محمد الفاتح رحمہ اللہ - عمر 22 سال
مسلمانوں کی اس لشکر کا سپہ سالار جس میں اکابر صحابہ کرام رضی اللہ عنہما موجود تھے اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ -
عمر 18 سال
سندھ کا فاتح محمد بن قاسم رحمہ اللہ - عمر 17 سال
جس نے اسلام میں پہلا تیر چلایا سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ - عمر 17 سال
جس نے اپنے گھر کو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کیلئے مکہ معظمہ میں وقف کیا الارقم بن الارقم - عمر 16 سال
اسلام میں سب سے زیادہ اکرم شخصیت طلحہ بن عبیداللہ رضی اللہ عنہ - عمر 16 سال
حضور صلی اللہ علیہ و سلم کے حواری جنہوں نے سب سے پہلے اسلام میں تلوار چلائی زبیر بن العوام رضی اللہ عنہ -
عمر 15 سال
اس امت کے فرعون کو واصل جہنم کرنے والے معاذ بن الجموح رضی اللہ عنہ- عمر 13 سال اور معوذ بن عفراء رضی اللہ عنہ - عمر 14 سال
وحی کو لکھنے والے اور جس نے 17 دن میں یہود کی زبان کو سیکھ لیا زید بن ثابت رضی اللہ عنہ
- عمر 13 سال
جس کو حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے مدینہ کا والی بنا کر غزوہ کیلئے تشریف لےگئے عتاب بن اسید رضی اللہ عنہ -عمر 18 سال
اور ہمارے “بچے “ شادی تک بچے ہی رہتے ہیں
———