علماء کی دل لگیاں
امام شعبی کے پاس ایک شخص مسئلہ پوچھنے آیا کہ میں نے ایک عورت سے شادی کی ھے جو لنگڑی نکلی ھے ، تو کیا میں اس کو واپس کر سکتا ھوں ؟
آپ نے فرمایا کہ اگر تو اس کے ساتھ ریس لگانا چاھتا ھے تو پھر بےشک واپس کر دے
امام شعبی کے پاس ایک شخص مسئلہ پوچھنے آیا کہ میں نے ایک عورت سے شادی کی ھے جو لنگڑی نکلی ھے ، تو کیا میں اس کو واپس کر سکتا ھوں ؟
آپ نے فرمایا کہ اگر تو اس کے ساتھ ریس لگانا چاھتا ھے تو پھر بےشک واپس کر دے
امام شعبی سے ایک آدمی نے پوچھا کہ کیا احرام والا شخص اپنے بدن کو خارش کر سکتا ھے ؟ آپ نے فرمایا کہ ھاں بالکل کر سکتا ھے - سوالی نے پوچھا کہ کس حد تک کر سکتا ھے؟ امام شعبی نے فرمایا کہ جب تک اس کی ھڈیاں نظر آنا شروع ھو جائیں
امام شعبی سے سوال کیا گیا کہ داڑھی پر مسح کیسے کرنا چاہیے؟ آپ نے جواب دیا کہ انگلیوں سے خلال کرنا چاھئے ، اس پر اس نے کہا کہ اس میں شک رھتا ھے کہ شاید ٹھیک طریقے سے گیلی نہ ھوئی ھو ؟ اس پر آپ نے فرمایا کہ ایسی صورت میں داڑھی کو ابتدائی رات میں ھی بھگو دینا چاہئے
امام ابوحنیفہ رحمه الله کے پاس ایک شخص مسئلہ پوچھنے آیا کہ جب نہر میں نہایا جائے تو منہ قبلے کی طرف کرنا چاھئے یا دوسری طرف ؟ آپ نے فرمایا کہ بہتر ھے منہ کپڑوں کی طرف رکھنا چاھئے تا کہ کوئی چرا کر نہ لے جائے
ایک طالب علم شیخ ناصر الدین الالبانی کے ساتھ ان کی کار میں بیٹھ گیا - شیخ گاڑی بہت تیر چلاتے تھے ، تھوڑی دیر بعد طالبِ علم نے گھبرا کر کہا کہ شیخ اسپیڈ کم.کریں شیخ بن باز کا فتوی ھے کہ زیادہ اسپیڈ " القاء بالنفس الی التھلکہ" یعنی جان کو ھلاکت میں ڈالنے کے ضمن میں آتا ھے - اس پر شیخ البانی نے ھنس کر کہا کہ یہ فتوی اس شخص کا ھے جس کو ڈرائیونگ کے ذوق کا تجربہ نہیں، طالب علم نے کہا کہ یہ بات بن باز کو بتا دوں ؟ آپ نے فرمایا کہ بالکل بتا دو ، جب بن باز کو بتایا گیا تو انہوں نے ھنس کر کہا کہ ان سے کہہ دینا کہ یہ فتوی اس کا ھے جس کو ابھی دیت دینے کا کوئی تجربہ نہیں ـ
امام شعبی سے سوال کیا گیا کہ داڑھی پر مسح کیسے کرنا چاہیے؟ آپ نے جواب دیا کہ انگلیوں سے خلال کرنا چاھئے ، اس پر اس نے کہا کہ اس میں شک رھتا ھے کہ شاید ٹھیک طریقے سے گیلی نہ ھوئی ھو ؟ اس پر آپ نے فرمایا کہ ایسی صورت میں داڑھی کو ابتدائی رات میں ھی بھگو دینا چاہئے
امام ابوحنیفہ رحمه الله کے پاس ایک شخص مسئلہ پوچھنے آیا کہ جب نہر میں نہایا جائے تو منہ قبلے کی طرف کرنا چاھئے یا دوسری طرف ؟ آپ نے فرمایا کہ بہتر ھے منہ کپڑوں کی طرف رکھنا چاھئے تا کہ کوئی چرا کر نہ لے جائے
ایک طالب علم شیخ ناصر الدین الالبانی کے ساتھ ان کی کار میں بیٹھ گیا - شیخ گاڑی بہت تیر چلاتے تھے ، تھوڑی دیر بعد طالبِ علم نے گھبرا کر کہا کہ شیخ اسپیڈ کم.کریں شیخ بن باز کا فتوی ھے کہ زیادہ اسپیڈ " القاء بالنفس الی التھلکہ" یعنی جان کو ھلاکت میں ڈالنے کے ضمن میں آتا ھے - اس پر شیخ البانی نے ھنس کر کہا کہ یہ فتوی اس شخص کا ھے جس کو ڈرائیونگ کے ذوق کا تجربہ نہیں، طالب علم نے کہا کہ یہ بات بن باز کو بتا دوں ؟ آپ نے فرمایا کہ بالکل بتا دو ، جب بن باز کو بتایا گیا تو انہوں نے ھنس کر کہا کہ ان سے کہہ دینا کہ یہ فتوی اس کا ھے جس کو ابھی دیت دینے کا کوئی تجربہ نہیں ـ
( ترجمۃ السدحان للشیخ بن باز )
شیخ ابن عثیمین اور شيخ بن باز ایک مجلس میں اکٹھے تھے کہ ایک شخص نے سوال کیا کہ اس کا ایک دوست کہتا ھے کہ وہ ایک آلہ ایجاد کرنا چاھتا ھے جو نماز میں غلطی پر ٹوک ديا كرے گا تو کیا ایسا آلہ بنانا جائز ھے ؟ اس پر شيخ بن باز تو خاموش رھے مگر شیخ صالح بن عثیمین ھنس پڑے اور اس کو بولا کہ اپنے دوست سے پوچھو کہ وہ آلہ غلطی پر سبحان اللہ کہے گا یا تالی بجائے گا ؟
ابن عثیمین سے ایک شخص نے پوچھا کہ بندہ جب دعا کر لے تو کیا کرے ؟
شیخ نے جواب دیا کہ ہاتھ نیچے کر لے
ایک شخص نے شیخ ابن عثیمین سے پوچھا کہ اگر کیسٹ میں قرآن سنا جائے تو کیا سجدے والی آیت پر سجدہ کرنا چاہئے؟ آپ نے فرمایا کہ ھاں لیکن اس شرط پر کہ کیسٹ بھی سجدہ کرے
شیخ ابن عثیمین نکاح کے موضوع پر درس دے رھے تھے ، درس کے بعد ایک شخص نے سوال کیا کہ اگر میں شادی کرتا ھوں اور بعد میں پتہ چلتا ھے کہ میری بیوی کے دانت نہیں ھیں تو کیا نکاح فسخ کرنے کے لئے یہ وجہ معقول و مناسب ھے ؟ اس پر شیخ نے جواب دیا کہ ایسی بیوی تو غنیمت ھے جس سے تجھے کاٹنے کا خدشہ نہ ھو
ابن عثیمین ایک دفعہ مکہ میں ٹیکسی پر سوار ھوئے ،قطار کافی طویل تھی تو ٹیکسی ڈرائیور نے وقت گزاری کے لئے بات چیت شروع کر دی اور کہنے لگا کہ شیخ آپ نے ھمیں اپنے اسم کریم سے ابھی تک متعارف نہیں کرایا - وہ شیخ کو چہرے سے پہچانتا نہیں تھا ، شیخ نے جواب دیا " محمد بن صالح بن عثیمین - اس پر ٹیکسی ڈرائیور بولا
ما شاء اللہ آپ نے ھماری ٹیکسی میں بیٹھ کر بڑی عزت دی ، ناچیز کو عبدالعزیز ابن باز کہتے ھیں ڈرائیور یہ سمجھ رھا تھا کہ شیخ اس کے ساتھ مذاق کر رھے ھیں ، اس پر شیخ عثیمین ھنس کر بولے کہ ابن باز تو نابینا ھیں بھلا ٹیکسی کیسے چلا سکتے ھیں ؟ اس پر ڈرائیورنے کہا جس طرح شیخ ابن عثیمین ریاض میں ھو کر مکے کی ٹیکسی میں بیٹھے ھیں ، جس پر شیخ نے اس کو یقین دلا دیا کہ وہ واقعی شیخ ابن عثیمین ھی ھیں
شیخ ابن عثیمین اور شيخ بن باز ایک مجلس میں اکٹھے تھے کہ ایک شخص نے سوال کیا کہ اس کا ایک دوست کہتا ھے کہ وہ ایک آلہ ایجاد کرنا چاھتا ھے جو نماز میں غلطی پر ٹوک ديا كرے گا تو کیا ایسا آلہ بنانا جائز ھے ؟ اس پر شيخ بن باز تو خاموش رھے مگر شیخ صالح بن عثیمین ھنس پڑے اور اس کو بولا کہ اپنے دوست سے پوچھو کہ وہ آلہ غلطی پر سبحان اللہ کہے گا یا تالی بجائے گا ؟
ابن عثیمین سے ایک شخص نے پوچھا کہ بندہ جب دعا کر لے تو کیا کرے ؟
شیخ نے جواب دیا کہ ہاتھ نیچے کر لے
ایک شخص نے شیخ ابن عثیمین سے پوچھا کہ اگر کیسٹ میں قرآن سنا جائے تو کیا سجدے والی آیت پر سجدہ کرنا چاہئے؟ آپ نے فرمایا کہ ھاں لیکن اس شرط پر کہ کیسٹ بھی سجدہ کرے
شیخ ابن عثیمین نکاح کے موضوع پر درس دے رھے تھے ، درس کے بعد ایک شخص نے سوال کیا کہ اگر میں شادی کرتا ھوں اور بعد میں پتہ چلتا ھے کہ میری بیوی کے دانت نہیں ھیں تو کیا نکاح فسخ کرنے کے لئے یہ وجہ معقول و مناسب ھے ؟ اس پر شیخ نے جواب دیا کہ ایسی بیوی تو غنیمت ھے جس سے تجھے کاٹنے کا خدشہ نہ ھو
ابن عثیمین ایک دفعہ مکہ میں ٹیکسی پر سوار ھوئے ،قطار کافی طویل تھی تو ٹیکسی ڈرائیور نے وقت گزاری کے لئے بات چیت شروع کر دی اور کہنے لگا کہ شیخ آپ نے ھمیں اپنے اسم کریم سے ابھی تک متعارف نہیں کرایا - وہ شیخ کو چہرے سے پہچانتا نہیں تھا ، شیخ نے جواب دیا " محمد بن صالح بن عثیمین - اس پر ٹیکسی ڈرائیور بولا
ما شاء اللہ آپ نے ھماری ٹیکسی میں بیٹھ کر بڑی عزت دی ، ناچیز کو عبدالعزیز ابن باز کہتے ھیں ڈرائیور یہ سمجھ رھا تھا کہ شیخ اس کے ساتھ مذاق کر رھے ھیں ، اس پر شیخ عثیمین ھنس کر بولے کہ ابن باز تو نابینا ھیں بھلا ٹیکسی کیسے چلا سکتے ھیں ؟ اس پر ڈرائیورنے کہا جس طرح شیخ ابن عثیمین ریاض میں ھو کر مکے کی ٹیکسی میں بیٹھے ھیں ، جس پر شیخ نے اس کو یقین دلا دیا کہ وہ واقعی شیخ ابن عثیمین ھی ھیں